Posts

Imama Mahdi | Alamat NO. 14

Image
  بسم اللہ الرحمٰن الرحیم    اسلامُ علیکم و رحمۃ اللہ   و بر کاتہ علامت نمبر 14: حضرت امام مہدی علیہ الرضوان کے ظہور سے قبل قتل و غارت گری بہت زیادہ ہو جائے گی۔   چنانچہ ابن سیرین ؒ سے نعیم بن حماد نے یہ روایت اس طرح نقل کی ہے: (کتاب الفتن: ص۲۳۱) اس طرح کی ایک   روایت   حضرت علی کرم اللہ وجہہ سے بھی بایں الفاظ منقول ہے: امام مہدی علیہ الرضوان کا ظہور نہیں ہو گا یہاں تک کہ ایک تہائی افراد قتل ہو جائیں گے، ایک تہائی اپنی طبعی موت مر جائیں گے اور ایک تہائی باقی بچیں گے۔  

Imama Mahdi | Alamat NO. 13

Image
  بسم اللہ الرحمٰن الرحیم    اسلامُ علیکم و رحمۃ اللہ   و بر کاتہ علامت نمبر 13: مطرالوراق نے امام مہدی علیہ الرضوان کی علامت کفر کا پھیل جانا بیان کی ہے۔ چنانچہ نعیم بن حماد روایت کرتے ہیں۔ (کتاب الفتن: ص۲۳۱) امام مہدی علیہ الرضوان کا ظہور اس وقت نہیں ہوگا جب تک کہ علانیۃ ُاللہ تعالیٰ کے ساتھ کفر نہ کیا جانے لگے۔  

Imama Mahdi | Alamat NO. 12

Image
  بسم اللہ الرحمٰن الرحیم    اسلامُ علیکم و رحمۃ اللہ و بر کاتہ علامت نمبر 12: مغرب کی طرف سے کئی جھنڈوں کا نمودار ہونا   (ظاہر ہے کہ جھنڈے لشکر کے ساتھ ہو تے ہیں)۔ اور اس لشکر کا سردار قبیلہ کندہ کا ایک آدمی ہو گا چنانچہ نعیم بن حماد نے یہ روایت نقل کی ہے کہ: (کتاب الفتن: ص۲۳۰) امام مہدی علیہ الرضوان کے ظہور کی علامت وہ چند جھنڈے ہیں جو مغرب کی طرف سے آئیں گے اور ان کا سردار قبیلہ کندہ کا ایک لنگڑا شخص ہوگا۔  

Imama Mahdi | Alamat NO. 11

Image
  بسم اللہ الرحمٰن الرحیم    اسلامُ علیکم و رحمۃ اللہ و بر کاتہ علامت نمبر 11: قرآن کریم میں حضرت موسیٰ علیہ السلام کے لیے دریائے نیل پھٹ کر بارہ   ہموار راستے بنانا صراحتہ مذکور ہے جس کو   انفلاقِ بحر سے تعبیر کیا جا تا ہے۔ بعینہ اس طرح امام مہدی علیہ الرضوان کے زمانے میں انفلاق بحر ہو گا   (الاشاعۃ: ص۱۹۹)    

Imama Mahdi | Alamat NO. 10

Image
  بسم اللہ الرحمٰن الرحیم    اسلامُ علیکم و رحمۃ اللہ و بر کاتہ علامت نمبر 10: حضرت امام مہدی علیہ الرضوان کے زمانے میں اکثر یہودی مسلمان ہو جائیں گے جس کی وجہ یہ ہوگی کہ امام مہدی علیہ الرضوان کو تابوت سکینہ (جس کا ذکر قرآن کریم میں بھی آیا ہے۔ (البقرہ:۲۴۸) مل جائے گا جس کے ساتھ یہودیوں کے بڑے اعتقادات وابستہ ہیں، اس لیے وہ اس تابوت کو امام مہدی علیہ الرضوان کے پاس دیکھ کر مسلمان ہو جائیں گے چنانچہ نواب صدیق حسن خان لکھتے ہیں: ایک علامت یہ بھی ہے کہ امام مہدی علیہ الرضوان تابوت سکینہ کو انطاکیہ کے کسی غار یا بحیرہ طبریہ سے نکال کر بیت المقدس میں رکھ دیں گے جس کو دیکھ کر سوائے چند ایک کے باقی سارے یہودی مسلمان ہو جائیں گے۔

Imama Mahdi | Alamat NO. 8 and 9

Image
  بسم اللہ الرحمٰن الرحیم    اسلامُ علیکم و رحمۃ اللہ و بر کاتہ علامت نمبر 8: لوگوں کے دل غنی ہو جائیں گے اور زمین کثرت سے اپنی برکتوں کا ظہور کرے گی  ( جیساکہ حضرت امام مہدی رضی اللہ تعالٰی عنہ کی سیرت کے بیان میں گزارا) (الاشاعہ:ص 198) بسم اللہ الرحمٰن الرحیم    اسلامُ علیکم و رحمۃ اللہ و بر کاتہ علامت نمبر 9: حضرت امام مہدی رضی اللہ تعالٰی عنہ خانہ کعبہ میں مدفون خزانہ نکال کر اس کو فی سبیل اللہ تقسیم کر دیں گے۔ (الاشاعہ: ص199) اور خانہ کعبہ کے اس مدفون خزانے کو، جو حضرت امام مہدی رضی اللہ تعالٰی عنہ تقسیم فرمائیں گے، رتاج الکعبہ کہا جا تا ہے ۔ (آثار القیامہ : ص322)۔

Imama Mahdi | Alamat NO. 7

Image
  بسم اللہ الرحمٰن الرحیم    اسلامُ علیکم و رحمۃ اللہ و بر کاتہ علامت نمبر 7: زمین سونے کے ستونوں کی طرح اپنے جگر کے ٹکڑے باہر نکال دے گی۔(الاشاعہ: ص 198، آثار القیامہ ص 366، ترمذی 2208)   سید برزنجی ؒ نے اس مقام پر سونے کے ستونوں کا ذکر کیا ہے جبکہ اپنی اسی کتاب کے ص 241 پر سونے اور چاندی کے ستونوں کا ذکر کیا ہے اور یہی صحیح ہے کیونکہ حضرت عبداللہ بن مسعود ؒ سے مروی روایت میں سونے اور چاندی کے ستونوں ہی کا ذکر ہے ۔  

Imam Mahdi | Alamat No. 6

Image
  بسم اللہ الرحمٰن الرحیم    اسلامُ علیکم و رحمۃ اللہ و بر کاتہ علامت نمبر 6: حضرت امام مہدی رضی اللہ تعالٰی عنہ کی ایک اور علامت جو ان کی تائید کے لیے بطور مہر تصدیق کے ظاہر کی جائے گی۔ آسمان سے ایک منادی   حضرت امام مہدی رضی اللہ تعالٰی عنہ کا نام لے کر لوگوں کو ان کے ساتھ جا ملنے اور ان کی مدد کرنے کی طرف ابھارے گا۔ چنانچہ سید برزنجی ؒ تحریر فرماتے ہیں: اور ان علامات میں سے ایک یہ بھی ہے کہ آسمان سے ایک منادی آواز دے گا کہ اے لوگو تمہیں خوشخبری ہو کہ اللہ نے ظالموں ، منافقوں اور ان سے محبت رکھنے والوں سے تمہیں نجات دی اور امت محمدیہ کا بہترین فرد تم پر امیر مقرر کیا لہٰذا اب تم مکہ مکرمہ جا کر اس سے مل جائو، وہ مہدی ہیں اور ان کا نام احمد بن عبداللہ ہے اور ایک روایت میں ان کا نام محمد بن عبداللہ مذکور ہے۔  

Imam Mahdi | Alamat No. 5

Image
  بسم اللہ الرحمٰن الرحیم    اسلامُ علیکم و رحمۃ اللہ و بر کاتہ علامت نمبر 5:   امام مہدی علیہ الرضوان کی شناخت کے لیے ایک علامت یہ بھی ہوگی کہ ان سے لڑنے کے لیے ایک لشکر روانہ ہوگا اور جب وہ لشکر مکہ اور مدینہ کے درمیان پہنچے گا تو اس پورے لشکر کو زمین میں دھنسا دیا جائے گا جیساکہ عنقریب بالتفصیل آتا ہے۔مقام بیداء میں لشکر کے زمین میں دھنس جانے کی روایات امام مسلم اور امام ابن ماجہ دونوں نے تخریج کی ہیں حوالہ کے لیے ملاحظہ ہو: سفیانی بیت اللہ کو منہدم کرنے کی نیت سے مغرب سے روانہ ہوگا لیکن جب یہ اپنے لشکر سمیت "بیداء " نامی جگہ ، جو حرمین کےدرمیان ہے پہنچے گا تو پورا لشکر زمین میں دھنسا دیا جائے گا۔    

Imam Mahdi | Alamat No. 3 and 4

Image
  بسم اللہ الرحمٰن الرحیم    اسلامُ علیکم و رحمۃ اللہ و بر کاتہ علامت نمبر   3 اور علامت نمبر 4:   امام مہدی علیہ الرضوان کی شناخت کے لیے حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ امام مہدی علیہ الرضوان ایک پرندے کی طرف اشارہ کریں گے وہ آپ کے سامنے آکر گر پڑے گا او ر ایک درخت سے ایک شاخ توڑ کر زمیں میں گاڑیں گے تو وہ اس وقت سرسبز ہو کر برگ و بار لانے لگے گی۔  

Imam Mahdi | Alamat No. 2

Image
  بسم اللہ الرحمٰن الرحیم    اسلامُ علیکم و رحمۃ اللہ و بر کاتہ علامت نمبر 2:   اسی طرح امام مہدی علیہ الرضوان کی تائید و تصدیق کے لیے ان کے سر پر ایک بادل سایہ فگن ہوگا جس میں سے ایک منادی کی یہ آواز آرہی ہوگی:" ھذا المھدی خلیفۃ اللہ فاتبعوہ " یہ اللہ کے خلیفہ مہدی ہیں ، لہٰذا ان کی اتباع کرو، اور اس بادل میں سے ایک ہاتھ نکلے گا جو امام مہدی علیہ الرضوان کی طرف اشارہ کرے گا کہ یہی مہدی ہیں، ان کی بیعت کرو۔

Imam Mahdi | Alamat No. 1

Image
  بسم اللہ الرحمٰن الرحیم    اسلامُ علیکم و رحمۃ اللہ و بر کاتہ حضرت امام مہدی رضی اللہ عنہ جو کہ قیامت کی پہلی بڑی علامت ہے۔ علامت نمبر 1:   امام مہدی علیہ الرضوان کے پاس حضور ﷺ کی قمیص مبارک اور جھنڈا ہو گا۔ جس سے ان کی شناخت ہو سکے گی ۔ نواب صدیق حسن خان نے اپنی کتاب آثار القیامہ فی حجج الکرامہ میں اس عبارت کا فارسی میں یوں ترجمہ کیا ہے۔ ترجمہ : " امام مہدی علیہ الرضوان کے پاس حضور ﷺ کی قمیص مبارک تلوار مبارک اور سیاہ رنگ کا ریشمی روئیں دار جھنڈا ہوگا اور وہ جھنڈا کسی روحانی بندش کی وجہ سے حضور ﷺکی وفات سے لے کر ظہور مہدی سے قبل نہیں پھیلایاجا سکا ہوگا، اور اس جھنڈے پر یہ الفاظ لکھے ہوں گے "البیعۃ اللہ "۔  

دجال کے پاس پانی اور آگ ہوگی

Image
  دجال کے پاس پانی اور آگ ہوگی (البخاری 7130) حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ حضور ﷺ نے دجال کے بارے میں فرمایا کہ اس کے ساتھ پانی اور آگ ہوگی، اس کی آگ تو اصل میں ٹھنڈا پانی ہوگی اور پانی آگ ہوگا، حضرت ابو مسعود رضی اللہ عنہ فرمانے لگے کہ میں نے بھی حضور ﷺکو یہ فرماتے ہوئےسنا ہے"اگر پانی کی طلب ہوتو؟(مسلم 7371) ربعی بن حراش کہتے ہیں کہ ایک دن حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ اور ابو مسعود رضی اللہ عنہ کسی مقام پر اکھٹے ہوگئےتو حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ فرمانے لگےکہ دجال کے ساتھ جو چیزیں ہوں گی۔میں انہیں دجال سے زیادہ جانتا ہوں، اس کے ساتھ پانی کی ایک نہر ہوگی اور ایک نہر آگ کی ہوگی۔ جس کو تم آگ سمجھو گے وہ پانے ہوگا اور جس کو تم پانی سمجھو گے وہ آگ ہوگی۔ تم میں سے جو شخص اس کو پائے اور پیاس کی وجہ سے پانی پینا چاہے تو اس میں سے پیے جس کو وہ آگ سمجھے وہ اس کو پانی پائے گا۔حضرت ابو مسعود رضی اللہ عنہ نے فرمایا میں نےحضور ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا ہے۔     دجال کے پیرو کار (رواہ احمد ، کمافیالفتح الربانی 24/73، کذافی المسیح الدجال ص41) "حضرت ابو وائل رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں

دجال کی آنکھیں

Image
  دجال کی آنکھیں (صحیح مسلم 7364۔ مسند احمد ج 3 ص115) حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے حضور ﷺکے حوالے سے یہ حدیث نقل فرمائی کہ دجال کی دونوں آنکھوں کے درمیان ک، ف، ر لکھا ہو یعنی کافر۔ حضور ﷺ کا معمول (نسائی : 5497) "حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور ﷺ ان کلمات کے ذریعے اللہ کی پناہ میں آتے تھے کہ اے اللہ ! میں سستی ، بڑھاپے، بزدلی، بخل ، بری عمر ، فتنہ دجال اور عذاب قبر سے تیری پناہ میں آتا ہوں۔ مکان خروج دجال (مسند احمد ج 3 ص 224 کذافی النھایتہ ص 90) " حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ حضور ﷺ نے ارشاد فرمایا: دجال کا خروج اصفہان کے علاقے   "ٰیہودہ" سے ہوگا، اس کےساتھ ستر ہزار یہودہ ہوں گے جن پر عمدہ اور قیمتی چادریں ہوں گی۔ یوم الخلاص کونسا دن ہوگا؟ (مسند احمد ج 4ص 338،کذافی النھایتہ ص120) "حضرت محجن بن ادرع رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ حضور ﷺ نے ایک دن تقریر کرتے ہوئے فرمایا، نجات کا دن ، کیا ہی خوب ہوگا نجات کا دن؟ صحابہ رضی اللہ عنہم نے پوچھا کہ نجات کے دن سے کیا مراد ہے؟فرمایا دجال آکر احد پہاڑ پر چڑھ جائے گا اور مدین

دجال کا خروج

Image
  دجال کا خروج حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ حضور ﷺ نے ارشاد فرمایا، جب دجال کا خروج ہو چکے گا تو ایک مسلمان اس کی طرف روانہ ہوگا، راستے میں اس کو دجال کے مسلح افراد ملیں گے اور اس سے پوچھیں گے کہ کدھر کا ارادہ ہے؟ وہ کہے گا کہ میرا ارادہ اس شخص کے پاس جانے کا ہے جس کا خروج ہوا ہے ، وہ کہیں گے کہ کیا تو ہمارے رب پر ایمان نہیں رکھتا؟ وہ کہے گا کہ ہمارے رب کو پہچاننے میں کوئی پوشیدہ   نہیں ، یہ سن کر وہ کہیں گے کہ اس کو قتل کر ڈالو، پھر آپس میں ایک دوسرے سے کہیں گے کہ کیا تمہیں تمہارے رب نے منع نہیں کیا تھا کہ اس کی موجودگی کے بغیر کسی کو قتل نہ کرنا چنانچہ وہ اس کو دجال کی خدمت میں لے کر روانہ ہو جائیں گے۔وہ مرد مومن دجال کو دیکھتے ہی کہے گا کہ اے لوگو! یہ تو وہی دجال ہے جس کا ذکر حضور ﷺنے فرمایا تھا۔ دجال اس کے متعلق حکم دے گا کہ اس کو کھینچا جائے ، پھر کہے گا کہ اس کو پکڑ کر اس کا سر زخمی کر دو، چنانچہ اس کی کمر اور پیٹ پر بہت مار لگائی جائے گی پھر دجال اس سے کہے گا کہ کیا اب بھی تو مجھ پر ایمان لاتا ہے؟ لیکن اس کا جواب یہی ہوگا کہ تو وہی مسیح کذاب ہے، پھر دجال آرہ م

مدینہ میں دجال کا داخلہ حرام ہوگا اور حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا نزولDajal can not be entered in Madina Manawara.

Image
  مدینہ میں دجال کا داخلہ حرام ہوگا اور حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا نزول ایک غیر معروف صحابی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ حضور ﷺ نے دجال کا تذکرہ کرتے ہوئے فرمایا وہ مدینہ منورہ کی کھاری زمین پر آئے گا کیونکہ مدینہ میں اس کا داخلہ حرام ہوگا، اس وقت مدینہ میں ایک یا دو زلزلے آئیں گے جس سے گھبرا کر ہر منافق مرد عورت اس کی طرف چلا جائے گا پھر دجال شام کا رخ کرے گا اور شام کے ایک پہاڑ پر پہنچے گا جس کی چوٹی پر اس وقت مسلمان پناہ گزین ہوں گے، پہاڑ کے نیچے پڑائو ڈال کر دجال ان کا محاصرہ کر لے گا۔ جب یہ مصیبت طویل ہو جائے گی تو ایک مسلمان کہے گا کہ اے جماعت مسلمین ! تم کب تک اس طرح پڑے رہو گے ۔ دشمن خدا تمہارے پہاڑ کے نیچے پڑائو ڈالے موجود ہے، اب تم دو اچھے امور کے درمیان ہو، شہادت یا غلبہ ، چنانچہ مسلمان موت پر بیعت کر لیں گے اور اللہ جانتا ہے کہ وہ اس میں سچے ہوں گے۔ پھر ان پر ایسا اندھیرا چھا جائے گا کہ انسان کو اپنی ہتھیلی سجھائی نہیں دے گی اور اس دوران حضرت عیسٰی علیہ السلام کا نزول ہو جائے گا۔ جب لوگوں کی آنکھیں دیکھنے کے قابل ہوں گی تو وہ اپنے درمیان ایک زرہ پوش شخص کو پائی

دجال کا رنگ کیسا ہوگا

Image
  دجال کا رنگ کیسا ہوگا اس کا رنگ سفید ہوگا جب کہ بعض صحیح روایات اس کا رنگ سرخ بتایا گیا ہے اور ایک روایت میں اس کا رنگ گندمی ذکر کیا گیا ہے۔ علامہ سید برزنجی ؒ نے حاٖٖفظ ابن حجر ؒ کے حوالے سے ان مختلف احادیث میں تطبیق اس طرح دی ہے کہ ممکن ہے دجال کا رنگ تو گندمی ہو لیکن صاف ہو کیونکہ   بعض اوقات اگر گندمی رنگ صاف ہو تو اس کو سرخی سے بھی تعبیر کر دیتے ہیں اس لیے کہ گندمی رنگ کے بہت سے لوگوں کے رخسار سرخ ہی رہتے ہیں (الاشاعہ ص 260) حافظ ابن کثیر ؒ نے طبرانی کے حوالہ سے حضرت عبداللہ بن مغنم رضی اللہ عنہ کی روایت نقل کی ہے کہ حضور ﷺ نے فرمایا: " اس بات میں تو کوئی خفاء اور پوشیدگی نہیں کہ دجال مشرق سے نکلے گا اور شروع میں حق کی طرف لوگوں کو دعوت دے گا، لوگ اس کی اتباع کریں گے اور حق کو لوگوں کے سامنے گاڑ کر اس پر قتال کر کے لوگوں پر غالب آجائے گا،یہ سلسلہ اسی طرح چلتا رہے گا یہاں تک کہ وہ کوفہ آجائے گااور اللہ کے دین کو غالب کر اس پر عمل پیرا ہوگا اور لوگ اس کی اتباع کریں گے اور اس سے محبت کرنے لگیں گے کہ ایک دن یہ کہے گا کہ میں نبی ہوں اس کے دعویٰ نبوت کو سن کر ہر عقلمند گھ

دجال حکم دے گا تو بارش ہوجائے گی۔

Image
دجال حکم دے گا تو بارش ہوجائے گی۔ 1۔ دجال آسمان کو حکم دے گا تو بارش برسنا شروع ہو جائے گی، زمین کو حکم دے گا تو وہ اپنی تمام پیداوار باہر نکال کر رکھ دے گی، اسی طرح کسی ویرانے پر وہ کتابیں جن میں دجال کا خاطر خواہ ذکر موجود ہے۔ 1۔ المسیح الدجال والاحداث المشیرۃ لنھایۃ العالم(داراالفضیلۃ قاہرہ) 2۔ المسیخ الدجال حقیقۃ لاخیال (مکتبۃ القرآن قاہرہ) 3۔ المسیح الدجال و نزول عیسی بن مریم علیہ السلام(مکتبۃ الصفاقاھرہ) 4۔ المسیح الدجال منبع الکفر و الضلال و ینبوع الفتن والادجال (مکتبۃ السنہ قاھرہ) اس کے علاوہ بخاری شریف میں امام بخاری ؒ دجال پر ایک خاص باب بھی باندھا ہے اور پوری بخاری شریف میں 51 مرتبہ لفظ دجال آیا ہے۔ مسلم شریف میں امام مسلم ؒ نے دجال پر ایک خاص باب بھی باندھا ہے اور پوری مسلم شریف میں لفظ 65 مرتبہ آیا ہے۔ اور ابو داءود میں امام ابو دءود نے دجال پر ایک خاص باب بھی باندھا ہے اور پوری ابو دائود شریف میں لفظ دجال 29 متربہ آیا ہے۔ جامع  ترمذی میں امام ترمذی نے دجال پر ایک خاص باب باندھا ہے اور پوری جامع ترمذی میں لفظ دجال 28 مرتبہ آیا ہے۔ سنن نسائی میں امام نسائی ؒ نے چند روایات ہ

بندوں کے امتحان کے لئے دجال کو پیدا کیا ہے

Image
  دجال بندوں کے امتحان کے لئے دجال کو پیدا کیا ہے اور دجال کانا ہوگا امام ابن کثیر ؒ نے دجال سے متعلق مروی احادیث کا ایک بہت بڑا ذخیرہ جمع کرنے کے بعد تحریر فرمایا ہے۔ "دجال بنی آدمی میں کا ایک شخص ہوگا جس کو اللہ تعالیٰ نے آخر زمانے میں اپنے بندوں کے امتحان کے لئے پیدا کیا ہے اس کے ذریعے بہت سے لوگ گمراہ ہو جائیں گے اور بہت سے راہ   راست پر آجائیں گے اور گمراہ ہونے والے فاسق ہی ہوں گے" (النھایۃ تحقیق ابو محمد اشرف بن عبدالمقصود ص 142) دجال کا نسب نامہ کتب حدیث و سیرت میں ایک مشہور کاہن کا نام ملتا ہے اور وہ ہے شق بقول بعض حضرات کے دجال اسی شق نامی کاہن کی اولاد میں سے ہوگااور بعض حضرات کی رائے یہ ہے کہ خود ہی شق ہوگا۔ اس کی ماں ایک جنیہ تھی جو اس کے ہونے والے باپ پر عاشق ہو گئی اور اس کا ثمرہ شق کی صورت میں نکلا، شیطان اس کے بڑاے عجیب عجیب کام کرتے تھےجس کی وجہ سے حضرت سلیمان علیہ السلام نے اس کو قید کر دیا اور اب یہ کسی جزیرے میں جکڑا ہوا ہے۔   (الاشاعہ ص 258) دجال کا حلیہ بخاری شریف میں مروی حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ کی یہ روایت پیش کی جاسکتی ہے

ایمان لانا نفع نہیں دے گا اگر یہ تین چیزیں ظاہر ہو جائیں۔

Image
  بسم اللہ الرحمٰن الرحیم دجال ایمان لانا نفع نہیں دے گا اگر یہ تین چیزیں ظاہر ہو جائیں۔ پورے قرآن پاک میں دجال کا لفظ نہیں آیا۔ کچھ آیات میں اس کا اشارہ ملتا ہے۔امام مسلم   نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ حصور پاک ﷺ نے فرمایا   (صحیح مسلم ۔ حدیث نمبر 398، ترمذی 3072) "تین چیزیں ایسی ہیں کہ جب وہ ظاہر ہو جائیں تو کسی ایسے نفس کو اس کا ایمان لا نا نفع نہ دے گا جو پہلے سے ایمان نہ لایا ہو یا اپنے ایمان میں کوئی نیکی نہ کمائی ہو۔ 1۔ مغرب سے سورج کا نکلنا    2۔ دجال        3۔ دابۃ الارض۔ ومن کل شئی خلقنا زوجین اللہ تعالیٰ نے ہر چیز کے جوڑے بنائے ہیں۔ اللہ پاک نے ہر چیز کی ضد بنائی ہے حضرت عیسیٰ علیہ السلام آسمان دنیا سے نزول فرمائیں گے اور دجال کا جہنم رسید کریں گے۔ اور قرآن پاک میں بھی ذکر آیا ہے۔   (النسا ء 159) اور اہل کتاب میں سے ہر شخص حضرت عیسیٰ السلام کی وفات سے پہلے مسلمان ہو جائے گا۔ خاتم الحدیث حضرت مولانا محمد ادریس کاندھلوی ؒ اس آیت کے تحت اپنی شہرہ آفاق تفسیر معارف القرآن میں تحریر فرماتے ہیں: یعنی حضرت عیسیٰ علیہ السلام ابھی آسمان میں زندہ

ایک سلام کہنے سے میری زندگی بچ گئی۔

Image
ایک سلام کہنے سے میری زندگی بچ گئی۔   ہمارا گھرحضرت مخدوم بہاؤ دین سہروردی المشہور بابا گھوڑے شاہ دربا ر کے   پاس   واقع ہے۔ بابا جی مادر زاد ولی تھے۔ بچپن میں ان کو گھوڑے بہت پسند تھے۔ اس لئے لمبا عرصہ لوگ گھوڑے چڑھاتے رہے ہیں۔ آپ کا ایک واقعہ کاذکر کرتا ہوں۔ بچپن میں بابا جی اور زمینداروں کے بچے کھیل رہے تھے۔ اُن سب کے پاس گھوڑے تھے۔ اور بابا جی کے پاس کوئی گھوڑا نہیں تھا۔ چوہدری کے بچوں نے شرط لگائی کہ سب سے پہلے ٹبے پر کون پہنچتاہے۔یہ ٹبہ عین اُس جگہ پر ہے جہاں اب آپ کا دربار ہے۔ سب چوہدریوں کے بچے گھوڑوں پر بیٹھے تھے مگر بابا جی ایک مٹی کی دیوار پر بیٹھے تھے۔ دوڑ شروع ہوگئی سب اپنے گھوڑوں پر بیٹھ کر بھاگنا شروع کر دیا۔ لیکن بابا جی نے اپنی مٹی کی دیوار سے کہا چل میرے گھوڑے اور دیوار نے چلنا شروع کر دیا اور سب بچوں سے پہلے پہنچ گئے۔سب بچے حیران رہ گئے۔ ولی للہ کا بیٹا تھاتو ولی اللہ کے بیٹے میں تو یہ کرامات تو ہونی ہی تھیں۔ کرامات کا سلسلہ چلتا رہاتو آپ کے والد محترم نے اللہ سے دعا کی کہ آپ ان کو اپنی زمین میں سمو لیں ورنہ یہ سب راز وں سے پردہ اُٹھا لیں گے۔ زمیں کا منہ کھلا اور آ

حضرت سید میراں فخرالدین شاہ حسین ز نجانی ؒ

Image
  بسم اللہ الرحمن الراحیم   آفتاب اولیا مہتاب اولیا سینہ میراں حسین ؒاُم الکتابِ اولیا   حضرت سید میراں فخرالدین شاہ حسین ز نجانی ؒ المعروف سید میراں حسین زنجانی ؒ کا دربارشمالی لاہور کے چاہ میراں کے علاقے میں واقع ہے۔ مصری شاہ اور لاہور ریلوے اسٹیشن سے بھی قریب ہیں اور اس علاقے کو میراں دی کھوئی بھی کہا جاتا ہے۔آپ ایران کے شہر زنجان میں 347 ہجری میں پیدا ہوئے۔اور آپ کا وصال387 ہجری میں ہوا۔ آپ برِصغیر پاک و ہند کے سب سے قدیم اولیامیں سے ہیں جنہوں نے اسلام کا نور لاہور میں پھیلایا۔حضرت سید علی بن عثمان الہجویری داتا گنج بخش ؒ آپ کے پیر بھائی ہیں۔   گنج بخش فیض عالم مظہر نورِخُدا ناقصاں را پیر ِکامل کاملاں را راہنما   جب آپ کے پیرومرشدحضرت شیخ ابو الفضل محمد بن الحسن ختلی ؒ نے آپ کوتبلیغِ اسلام کے لئے لاہور تشریف لے جانے کا کہا تو آپ نے کہا کے میرے بڑے پیر بھائی لاہور میں موجود ہیں لیکن پھر بھی آپ نے کہا آپ جاؤ۔ آپ رات کو لاہور پہنچے اور جب صبح ہوئی تو ایک جنازہ گزر رہا تھا آپ نے پوچھا تو معلوم ہوا کہ وہ جنازہ حضرت سید میراں حسین زنجانیؒ کا ہے تب آپ کو معلوم ہوا اور