حضرت سید میراں فخرالدین شاہ حسین ز نجانی ؒ





 

بسم اللہ الرحمن الراحیم

 

آفتاب اولیا مہتاب اولیا

سینہ میراں حسین ؒاُم الکتابِ اولیا

 

حضرت سید میراں فخرالدین شاہ حسین ز نجانی ؒ المعروف سید میراں حسین زنجانی ؒ کا دربارشمالی لاہور کے چاہ میراں کے علاقے میں واقع ہے۔ مصری شاہ اور لاہور ریلوے اسٹیشن سے بھی قریب ہیں اور اس علاقے کو میراں دی کھوئی بھی کہا جاتا ہے۔آپ ایران کے شہر زنجان میں 347 ہجری میں پیدا ہوئے۔اور آپ کا وصال387 ہجری میں ہوا۔ آپ برِصغیر پاک و ہند کے سب سے قدیم اولیامیں سے ہیں جنہوں نے اسلام کا نور لاہور میں پھیلایا۔حضرت سید علی بن عثمان الہجویری داتا گنج بخش ؒ آپ کے پیر بھائی ہیں۔

 

گنج بخش فیض عالم مظہر نورِخُدا

ناقصاں را پیر ِکامل کاملاں را راہنما

 

جب آپ کے پیرومرشدحضرت شیخ ابو الفضل محمد بن الحسن ختلی ؒ نے آپ کوتبلیغِ اسلام کے لئے لاہور تشریف لے جانے کا کہا تو آپ نے کہا کے میرے بڑے پیر بھائی لاہور میں موجود ہیں لیکن پھر بھی آپ نے کہا آپ جاؤ۔ آپ رات کو لاہور پہنچے اور جب صبح ہوئی تو ایک جنازہ گزر رہا تھا آپ نے پوچھا تو معلوم ہوا کہ وہ جنازہ حضرت سید میراں حسین زنجانیؒ کا ہے تب آپ کو معلوم ہوا اور جان گئے کہ مر شد ابو الفضلؒ نے آپ کو لاہور کیوں بھیجاتا کہ تبلیغ اسلام اور روحانی سلسلہ قائم رہے۔ اللہ کے ولی اپنی کرامات کوظاہر نہ کرتے ہوئے بھی ظاہر ہو ہی جاتی ہیں۔ آپ تبلیغ اسلام کے لئے دو ہندوں کے پاس جا یا کرتے مگر وہ آپ سے تنگ آچکے تھے کہ آپ روزانہ آجاتے ہیں۔ تو ایک دن انہوں نے آپ کا پیچھاکیا اور آپکے رہائش گاہ کے باہر چھپ کر بیٹھ گئے۔ اور رات کے ہونے کا انتظار کرنے لگے۔رات کو جب وہ آپ کی رہائش گا ہ میں داخل ہوئے تو آپکو اللہ کی عبادت کرتے ہوئے پایا۔ انہوں نے تیز چھریوں سے آپ پر حملہ کرنے کے لیے آگے بڑھے تو دونوں اندھے ہوگئے۔اندھے ہونے پر وہ واپس مُڑ گئے۔پھر حملے کے لئے بڑھے تو پھر اندھے ہو گئے۔تین بار ایسا ہوا تو پاؤں میں گر گئے توبہ کر لی کہ آپ تو اللہ کی بہت بڑی ہستی ہیں۔دونوں مسلمان ہوگئے ساری عمر آپکی خدمت کی۔

 

دوسرا واقعہ بیان کر تا ہوں۔ آپ کا مرید دریا راوی پار جنگل میں گیا ہو ا تھاطوفانی بارش شروع ہو گئی اور رات ہونے پر ایک جنگلی درندہ بھی نظر آگیاتو آپ بہت زیادہ خوف زدہ ہو گئے تو اُس وقت اللہ کو یاد کیا تو اس وقت آپ کے مرشد حضرت میراں حسین زنجانی ؒجنگل میں تشریف لے آئے تو مرشد نے آپ سے آنکھیں بند کرنے کو کہا وہاں سے آپ دونوں غائب ہوگئے۔ اور آپ دونوں ہجرے میں موجود تھے۔ رات وہاں گزاری اورصبح چلے گئے۔مرشد نے کیسے مرید کی مدد کی۔

 

حضرت خواجہ معین الدین چشتی اجمیریؒ جب لاہور تشریف لائے تو آپ نے حضرت سید علی بن عثمان الہجویری داتا گنج بخش ؒ کے دربار پر 586 ہجری کوچلہ ادا کیا۔ اُس کے بعد آپ نے حضرت سید میراں فخرالدین شاہ حسین ز نجانی ؒکے دربارپر بھی چلہ ادا کیااور مزار کے اندر ہجرہ اعتکاف بھی بنا ہوا جیسے داتا گنج بخش میں بنا ہوا ہے۔

 

میرا گھر آپ کے دربار کے پاس ہے میں اکثر حاضری دیتا رہتا ہوں۔ ایک بزرگ فرنیجر مارکیٹ ملتان روڈ سے ہر جمعرات کوحضرت میراں حسین، حضرت داتا گنج بخش اور بابا موج دریا تشریف لاتے ہیں۔ انہوں نے حضرت میراں حسین در با ر کے احاطہ میں سے ٹائل کٹواکر نکلوائی جس کا نشان اب بھی موجود ہے۔ انہوں نے کہااس جگہ پر اس فرش کے پیچھے اسم محمد لکھا ہوا ہے۔ جب لوگوں نے دیکھا تو آپ نے ٹھیک فرمایا تھا۔ یعنی آپ کے مریدوں پر بھی اللہ کا کتنا کرم ہے۔

 

 

 

 

 

Popular posts from this blog

Benefit of Miswak (My Personal Experience).

HOT WATER CURED MY BLOOD PRESSURE AND MELT YOUR FAT.

The Supplier's address and contact Nos. of Fabric | Yarn | Chemicals | Pharma | Leather | Fashion