Posts

Showing posts from May 14, 2022

ایک سلام کہنے سے میری زندگی بچ گئی۔

Image
ایک سلام کہنے سے میری زندگی بچ گئی۔   ہمارا گھرحضرت مخدوم بہاؤ دین سہروردی المشہور بابا گھوڑے شاہ دربا ر کے   پاس   واقع ہے۔ بابا جی مادر زاد ولی تھے۔ بچپن میں ان کو گھوڑے بہت پسند تھے۔ اس لئے لمبا عرصہ لوگ گھوڑے چڑھاتے رہے ہیں۔ آپ کا ایک واقعہ کاذکر کرتا ہوں۔ بچپن میں بابا جی اور زمینداروں کے بچے کھیل رہے تھے۔ اُن سب کے پاس گھوڑے تھے۔ اور بابا جی کے پاس کوئی گھوڑا نہیں تھا۔ چوہدری کے بچوں نے شرط لگائی کہ سب سے پہلے ٹبے پر کون پہنچتاہے۔یہ ٹبہ عین اُس جگہ پر ہے جہاں اب آپ کا دربار ہے۔ سب چوہدریوں کے بچے گھوڑوں پر بیٹھے تھے مگر بابا جی ایک مٹی کی دیوار پر بیٹھے تھے۔ دوڑ شروع ہوگئی سب اپنے گھوڑوں پر بیٹھ کر بھاگنا شروع کر دیا۔ لیکن بابا جی نے اپنی مٹی کی دیوار سے کہا چل میرے گھوڑے اور دیوار نے چلنا شروع کر دیا اور سب بچوں سے پہلے پہنچ گئے۔سب بچے حیران رہ گئے۔ ولی للہ کا بیٹا تھاتو ولی اللہ کے بیٹے میں تو یہ کرامات تو ہونی ہی تھیں۔ کرامات کا سلسلہ چلتا رہاتو آپ کے والد محترم نے اللہ سے دعا کی کہ آپ ان کو اپنی زمین میں سمو لیں ورنہ یہ سب راز وں سے پردہ اُٹھا لیں گے۔ زمیں کا منہ کھلا اور آ

حضرت سید میراں فخرالدین شاہ حسین ز نجانی ؒ

Image
  بسم اللہ الرحمن الراحیم   آفتاب اولیا مہتاب اولیا سینہ میراں حسین ؒاُم الکتابِ اولیا   حضرت سید میراں فخرالدین شاہ حسین ز نجانی ؒ المعروف سید میراں حسین زنجانی ؒ کا دربارشمالی لاہور کے چاہ میراں کے علاقے میں واقع ہے۔ مصری شاہ اور لاہور ریلوے اسٹیشن سے بھی قریب ہیں اور اس علاقے کو میراں دی کھوئی بھی کہا جاتا ہے۔آپ ایران کے شہر زنجان میں 347 ہجری میں پیدا ہوئے۔اور آپ کا وصال387 ہجری میں ہوا۔ آپ برِصغیر پاک و ہند کے سب سے قدیم اولیامیں سے ہیں جنہوں نے اسلام کا نور لاہور میں پھیلایا۔حضرت سید علی بن عثمان الہجویری داتا گنج بخش ؒ آپ کے پیر بھائی ہیں۔   گنج بخش فیض عالم مظہر نورِخُدا ناقصاں را پیر ِکامل کاملاں را راہنما   جب آپ کے پیرومرشدحضرت شیخ ابو الفضل محمد بن الحسن ختلی ؒ نے آپ کوتبلیغِ اسلام کے لئے لاہور تشریف لے جانے کا کہا تو آپ نے کہا کے میرے بڑے پیر بھائی لاہور میں موجود ہیں لیکن پھر بھی آپ نے کہا آپ جاؤ۔ آپ رات کو لاہور پہنچے اور جب صبح ہوئی تو ایک جنازہ گزر رہا تھا آپ نے پوچھا تو معلوم ہوا کہ وہ جنازہ حضرت سید میراں حسین زنجانیؒ کا ہے تب آپ کو معلوم ہوا اور

حضرت سید علی بن عثمان الہجویری داتا گنج بخش

Image
بسم اللہ الرحمن الراحیم حضرت سید علی بن عثمان الہجویری داتا گنج بخش ؒ  کی ولادت با سعادت 400 ھ افغانستان کے شہر غزنی میں ہوئی آپ کے ننھیال گاؤں ہجویر میں آباد تھا اور ددھیال گاؤں جلاب میں آباد تھا۔ آپ کے والد گرامی کی قبر مبارک غزنی میں ہے اور ولدہ ماجدہ کی قبر ہجویر میں ہے آپ حسنی و حُسینی سید تھے۔ ابتدائی تعلیم و تربیت اپنے گھرانے میں حاصل کی اور بعد میں حصول علم کے لیے بغداد،فارس، مدائن،کوہستان، آزربائی جان، طبرستان، خوزستان اور ماورالنہر کے مشہور علماء و مشائخ سے فیضیاب ہوتے ہیں۔آپ نے تفسیر حدیث و فقہ پر عبور حاصل کیا۔ پھر آپ نے مرشد کی تلاش شروع کردی۔ آپ کی ملاقات حضرت شیخ ابو الفضل محمد بن حسن ختلی سے ہوگئی۔     حضرت خواجہ معین الدین چشتی اجمیریؒ  جب لاہور تشریف لائے تو آپ نے آپ کے دربار پر چلہ پورا کرنے کے بعد واپس جانے سے پہلے یہ شعر ادا کیے   گنج بخش  فیض عالم  مظہر نورِخُدا ناقصاں را پیر ِکامل کاملاں را راہنما   اس لئے آپ کو گنج بخش کے لقب سے پکارا جا تا ہے۔ آپ کے پیرومرشدحضرت شیخ ابو الفضل محمد بن الحسن ختلی ؒ نے آپ کوتبلیغِ اسلام کے لئے لاہور تشریف لے جانے کا کہا  تو آپ نے