Posts

Showing posts from May, 2022

ایک سلام کہنے سے میری زندگی بچ گئی۔

Image
ایک سلام کہنے سے میری زندگی بچ گئی۔   ہمارا گھرحضرت مخدوم بہاؤ دین سہروردی المشہور بابا گھوڑے شاہ دربا ر کے   پاس   واقع ہے۔ بابا جی مادر زاد ولی تھے۔ بچپن میں ان کو گھوڑے بہت پسند تھے۔ اس لئے لمبا عرصہ لوگ گھوڑے چڑھاتے رہے ہیں۔ آپ کا ایک واقعہ کاذکر کرتا ہوں۔ بچپن میں بابا جی اور زمینداروں کے بچے کھیل رہے تھے۔ اُن سب کے پاس گھوڑے تھے۔ اور بابا جی کے پاس کوئی گھوڑا نہیں تھا۔ چوہدری کے بچوں نے شرط لگائی کہ سب سے پہلے ٹبے پر کون پہنچتاہے۔یہ ٹبہ عین اُس جگہ پر ہے جہاں اب آپ کا دربار ہے۔ سب چوہدریوں کے بچے گھوڑوں پر بیٹھے تھے مگر بابا جی ایک مٹی کی دیوار پر بیٹھے تھے۔ دوڑ شروع ہوگئی سب اپنے گھوڑوں پر بیٹھ کر بھاگنا شروع کر دیا۔ لیکن بابا جی نے اپنی مٹی کی دیوار سے کہا چل میرے گھوڑے اور دیوار نے چلنا شروع کر دیا اور سب بچوں سے پہلے پہنچ گئے۔سب بچے حیران رہ گئے۔ ولی للہ کا بیٹا تھاتو ولی اللہ کے بیٹے میں تو یہ کرامات تو ہونی ہی تھیں۔ کرامات کا سلسلہ چلتا رہاتو آپ کے والد محترم نے اللہ سے دعا کی کہ آپ ان کو اپنی زمین میں سمو لیں ورنہ یہ سب راز وں سے پردہ اُٹھا لیں گے۔ زمیں کا منہ کھلا اور آ

حضرت سید میراں فخرالدین شاہ حسین ز نجانی ؒ

Image
  بسم اللہ الرحمن الراحیم   آفتاب اولیا مہتاب اولیا سینہ میراں حسین ؒاُم الکتابِ اولیا   حضرت سید میراں فخرالدین شاہ حسین ز نجانی ؒ المعروف سید میراں حسین زنجانی ؒ کا دربارشمالی لاہور کے چاہ میراں کے علاقے میں واقع ہے۔ مصری شاہ اور لاہور ریلوے اسٹیشن سے بھی قریب ہیں اور اس علاقے کو میراں دی کھوئی بھی کہا جاتا ہے۔آپ ایران کے شہر زنجان میں 347 ہجری میں پیدا ہوئے۔اور آپ کا وصال387 ہجری میں ہوا۔ آپ برِصغیر پاک و ہند کے سب سے قدیم اولیامیں سے ہیں جنہوں نے اسلام کا نور لاہور میں پھیلایا۔حضرت سید علی بن عثمان الہجویری داتا گنج بخش ؒ آپ کے پیر بھائی ہیں۔   گنج بخش فیض عالم مظہر نورِخُدا ناقصاں را پیر ِکامل کاملاں را راہنما   جب آپ کے پیرومرشدحضرت شیخ ابو الفضل محمد بن الحسن ختلی ؒ نے آپ کوتبلیغِ اسلام کے لئے لاہور تشریف لے جانے کا کہا تو آپ نے کہا کے میرے بڑے پیر بھائی لاہور میں موجود ہیں لیکن پھر بھی آپ نے کہا آپ جاؤ۔ آپ رات کو لاہور پہنچے اور جب صبح ہوئی تو ایک جنازہ گزر رہا تھا آپ نے پوچھا تو معلوم ہوا کہ وہ جنازہ حضرت سید میراں حسین زنجانیؒ کا ہے تب آپ کو معلوم ہوا اور

حضرت سید علی بن عثمان الہجویری داتا گنج بخش

Image
بسم اللہ الرحمن الراحیم حضرت سید علی بن عثمان الہجویری داتا گنج بخش ؒ  کی ولادت با سعادت 400 ھ افغانستان کے شہر غزنی میں ہوئی آپ کے ننھیال گاؤں ہجویر میں آباد تھا اور ددھیال گاؤں جلاب میں آباد تھا۔ آپ کے والد گرامی کی قبر مبارک غزنی میں ہے اور ولدہ ماجدہ کی قبر ہجویر میں ہے آپ حسنی و حُسینی سید تھے۔ ابتدائی تعلیم و تربیت اپنے گھرانے میں حاصل کی اور بعد میں حصول علم کے لیے بغداد،فارس، مدائن،کوہستان، آزربائی جان، طبرستان، خوزستان اور ماورالنہر کے مشہور علماء و مشائخ سے فیضیاب ہوتے ہیں۔آپ نے تفسیر حدیث و فقہ پر عبور حاصل کیا۔ پھر آپ نے مرشد کی تلاش شروع کردی۔ آپ کی ملاقات حضرت شیخ ابو الفضل محمد بن حسن ختلی سے ہوگئی۔     حضرت خواجہ معین الدین چشتی اجمیریؒ  جب لاہور تشریف لائے تو آپ نے آپ کے دربار پر چلہ پورا کرنے کے بعد واپس جانے سے پہلے یہ شعر ادا کیے   گنج بخش  فیض عالم  مظہر نورِخُدا ناقصاں را پیر ِکامل کاملاں را راہنما   اس لئے آپ کو گنج بخش کے لقب سے پکارا جا تا ہے۔ آپ کے پیرومرشدحضرت شیخ ابو الفضل محمد بن الحسن ختلی ؒ نے آپ کوتبلیغِ اسلام کے لئے لاہور تشریف لے جانے کا کہا  تو آپ نے

The fire would burn in the grave قبر میں آگ بڑھک اُٹھتی۔

Image
  قبر میں آگ بڑھک اُٹھتی۔ خانہ بدوش فیملی نے دیہات سے تھوڑا الگ ریگستانی علاقے میں خیمہ لگا کر رہائش اختیار کرلی جس میں ایک مرد ایک عورت اور ایک بچہ تھا۔ کچھ عرصہ سے رہ رہے تھے۔ اچانک اُس خیمہ سے رونے کی آواز آنے لگی۔ دیہاتیوں نے معلوم کیا تووہ مرد مر چکا تھا۔ گائوں کے لوگوں نےکفن دفن کا انتظام کیااور جنازہ قبرستان کی طرف لے گئے۔ قبر کھودنے کے بعد جب میت کو قبر میں اُتارنے لگتے تو آگ بڑھک اُٹھتی۔ اسی طرح دوسری قبر کھودی اور تیسری کھودی یہی معاملہ پیش آیا۔ تو گائوں والوں نے اُس کو آگ کے سپرد کرکے واپس گائوں آگئے گائوں والوں نے واپسی پر خیمے میں رہنی والی عورت کو آگ والہ معاملہ سنایا اور گائوں والوں نے پوچھا کہ اس بندے نے کیا گناہ کیا تھا کہ قبر میں آگ بڑھک اُٹھتی تھی۔ تو عورت نے کہا کہ مرنے والا میرا بھی باپ ہے اور میرے بیٹے کا بھی باپ ہے۔   The fire would burn in the grave.   The nomadic family set up camp in a desert area a short distance from the village, with a man, a woman and a child. Had been living for some time. Suddenly there was a cry from the tent. The village

Fragrances came from the grave قبر سے خوشبوکیوں آتی تھی۔

Image
قبر سے خوشبوکیوں آتی تھی۔ قبرستان میں ایک پرانی قبر تھی اور عرصہ دراز سے اس قبر پو کوئی حاضری بھی نہیں دیتا تھا۔ ایک دن گورکند اُس قبر کے ساتھ والی قبر کھود رہا تھا کہ اس قبر کا کچھ حصہ نظر آگیا قبر کے اندر کفن بالکل ٹھیک حالت میں تھا اور قبر سے بہت اچھی خوشبو آرہی تھی۔ گورکند پریشان ہو گیا کہ یہ کسی ولی اللہ کی قبر ہو گی۔ تو اُس نے جلدی جلدی بند کر دی۔ کچھ عرصہ بعد ایک دفعہ کوئی حاضر ہوا۔ گورکند نے اُس سے پوچھا کہ یہ کون ہیں ۔ سارا معاملہ اُس کو سنایا اور کہا ان کی قبر سے بہت خوشبو آتی ہے۔ انہوں ایسا کیا نیک عمل کیا تھا۔ پہلے تو وہ چُپ رہا۔ پھر اُس نے بتا یا کہ جب میں باہر سے تعلیم پوری کر کے آیا تو میرے گھر والوں نے زبردستی شادی ان سے کردی۔ اور میری ایک نہیں مانی۔ ھانکہ میں شادی کے قابل نہیں تھا۔ جب میری اس لڑکی سے شادی ہوگئ اور جتنی دیر یہ میری بیوی رہی اس نے یہ راز کسی کو نہیں بتا کہ میرا شوہر شادی کے قابل نہیں ہے۔ یہ بہت نیک خاتون تھی۔ اور میرے راز کا پردہ رکھا۔ اس لئے ان کی قبر سے خوشبو آتی ہے۔   جو شخص کسی کا پردہ رکھتا ہے تو اللہ تعالی اس کو جنت میں عالیٰ مقام دیتا ہے۔     Fr

Giant (Jin) silenced a 14-year-old boy for two years جن نے 14 سالہ بچے کی آواز دو سال کے لئے بند کردی۔

  Giant (Jin) silenced a 14-year-old boy for two years.   Suddenly the voice of our 14-year-old child stopped. The sound was muted. Everyone in the house was worried that maybe taking antibiotics would stop the noise. The religious and secular education of that child was also being affected. The psychiatrist of Meo Hospital give him sleeping pills. No relief . Then we   took to a private clinic. He did X-rays and tests. The doctor said that the vocal cords are fine. Then we took him to the Children's Hospital. He said that he should undergo speech therapy.   One day a spiritual healer came to our house. When his eyes fell on him, he said what happened to his voice. Can I fix this baby in five minutes? We said, "Do it." We take this child downstairs. We were told to hold the child's hands and feet. They also closed the child's nose and ears.   So that Jiant does not escape from the nose and ears. Then he started sniffing a bottle of water and sta