Posts

Imam Mahdi | Alamat No. 3 and 4

Image
  بسم اللہ الرحمٰن الرحیم    اسلامُ علیکم و رحمۃ اللہ و بر کاتہ علامت نمبر   3 اور علامت نمبر 4:   امام مہدی علیہ الرضوان کی شناخت کے لیے حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ امام مہدی علیہ الرضوان ایک پرندے کی طرف اشارہ کریں گے وہ آپ کے سامنے آکر گر پڑے گا او ر ایک درخت سے ایک شاخ توڑ کر زمیں میں گاڑیں گے تو وہ اس وقت سرسبز ہو کر برگ و بار لانے لگے گی۔  

Imam Mahdi | Alamat No. 2

Image
  بسم اللہ الرحمٰن الرحیم    اسلامُ علیکم و رحمۃ اللہ و بر کاتہ علامت نمبر 2:   اسی طرح امام مہدی علیہ الرضوان کی تائید و تصدیق کے لیے ان کے سر پر ایک بادل سایہ فگن ہوگا جس میں سے ایک منادی کی یہ آواز آرہی ہوگی:" ھذا المھدی خلیفۃ اللہ فاتبعوہ " یہ اللہ کے خلیفہ مہدی ہیں ، لہٰذا ان کی اتباع کرو، اور اس بادل میں سے ایک ہاتھ نکلے گا جو امام مہدی علیہ الرضوان کی طرف اشارہ کرے گا کہ یہی مہدی ہیں، ان کی بیعت کرو۔

Imam Mahdi | Alamat No. 1

Image
  بسم اللہ الرحمٰن الرحیم    اسلامُ علیکم و رحمۃ اللہ و بر کاتہ حضرت امام مہدی رضی اللہ عنہ جو کہ قیامت کی پہلی بڑی علامت ہے۔ علامت نمبر 1:   امام مہدی علیہ الرضوان کے پاس حضور ﷺ کی قمیص مبارک اور جھنڈا ہو گا۔ جس سے ان کی شناخت ہو سکے گی ۔ نواب صدیق حسن خان نے اپنی کتاب آثار القیامہ فی حجج الکرامہ میں اس عبارت کا فارسی میں یوں ترجمہ کیا ہے۔ ترجمہ : " امام مہدی علیہ الرضوان کے پاس حضور ﷺ کی قمیص مبارک تلوار مبارک اور سیاہ رنگ کا ریشمی روئیں دار جھنڈا ہوگا اور وہ جھنڈا کسی روحانی بندش کی وجہ سے حضور ﷺکی وفات سے لے کر ظہور مہدی سے قبل نہیں پھیلایاجا سکا ہوگا، اور اس جھنڈے پر یہ الفاظ لکھے ہوں گے "البیعۃ اللہ "۔  

دجال کے پاس پانی اور آگ ہوگی

Image
  دجال کے پاس پانی اور آگ ہوگی (البخاری 7130) حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ حضور ﷺ نے دجال کے بارے میں فرمایا کہ اس کے ساتھ پانی اور آگ ہوگی، اس کی آگ تو اصل میں ٹھنڈا پانی ہوگی اور پانی آگ ہوگا، حضرت ابو مسعود رضی اللہ عنہ فرمانے لگے کہ میں نے بھی حضور ﷺکو یہ فرماتے ہوئےسنا ہے"اگر پانی کی طلب ہوتو؟(مسلم 7371) ربعی بن حراش کہتے ہیں کہ ایک دن حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ اور ابو مسعود رضی اللہ عنہ کسی مقام پر اکھٹے ہوگئےتو حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ فرمانے لگےکہ دجال کے ساتھ جو چیزیں ہوں گی۔میں انہیں دجال سے زیادہ جانتا ہوں، اس کے ساتھ پانی کی ایک نہر ہوگی اور ایک نہر آگ کی ہوگی۔ جس کو تم آگ سمجھو گے وہ پانے ہوگا اور جس کو تم پانی سمجھو گے وہ آگ ہوگی۔ تم میں سے جو شخص اس کو پائے اور پیاس کی وجہ سے پانی پینا چاہے تو اس میں سے پیے جس کو وہ آگ سمجھے وہ اس کو پانی پائے گا۔حضرت ابو مسعود رضی اللہ عنہ نے فرمایا میں نےحضور ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا ہے۔     دجال کے پیرو کار (رواہ احمد ، کمافیالفتح الربانی 24/73، کذافی المسیح الدجال ص41) "حضرت ابو وائل رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں

دجال کی آنکھیں

Image
  دجال کی آنکھیں (صحیح مسلم 7364۔ مسند احمد ج 3 ص115) حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے حضور ﷺکے حوالے سے یہ حدیث نقل فرمائی کہ دجال کی دونوں آنکھوں کے درمیان ک، ف، ر لکھا ہو یعنی کافر۔ حضور ﷺ کا معمول (نسائی : 5497) "حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور ﷺ ان کلمات کے ذریعے اللہ کی پناہ میں آتے تھے کہ اے اللہ ! میں سستی ، بڑھاپے، بزدلی، بخل ، بری عمر ، فتنہ دجال اور عذاب قبر سے تیری پناہ میں آتا ہوں۔ مکان خروج دجال (مسند احمد ج 3 ص 224 کذافی النھایتہ ص 90) " حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ حضور ﷺ نے ارشاد فرمایا: دجال کا خروج اصفہان کے علاقے   "ٰیہودہ" سے ہوگا، اس کےساتھ ستر ہزار یہودہ ہوں گے جن پر عمدہ اور قیمتی چادریں ہوں گی۔ یوم الخلاص کونسا دن ہوگا؟ (مسند احمد ج 4ص 338،کذافی النھایتہ ص120) "حضرت محجن بن ادرع رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ حضور ﷺ نے ایک دن تقریر کرتے ہوئے فرمایا، نجات کا دن ، کیا ہی خوب ہوگا نجات کا دن؟ صحابہ رضی اللہ عنہم نے پوچھا کہ نجات کے دن سے کیا مراد ہے؟فرمایا دجال آکر احد پہاڑ پر چڑھ جائے گا اور مدین

دجال کا خروج

Image
  دجال کا خروج حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ حضور ﷺ نے ارشاد فرمایا، جب دجال کا خروج ہو چکے گا تو ایک مسلمان اس کی طرف روانہ ہوگا، راستے میں اس کو دجال کے مسلح افراد ملیں گے اور اس سے پوچھیں گے کہ کدھر کا ارادہ ہے؟ وہ کہے گا کہ میرا ارادہ اس شخص کے پاس جانے کا ہے جس کا خروج ہوا ہے ، وہ کہیں گے کہ کیا تو ہمارے رب پر ایمان نہیں رکھتا؟ وہ کہے گا کہ ہمارے رب کو پہچاننے میں کوئی پوشیدہ   نہیں ، یہ سن کر وہ کہیں گے کہ اس کو قتل کر ڈالو، پھر آپس میں ایک دوسرے سے کہیں گے کہ کیا تمہیں تمہارے رب نے منع نہیں کیا تھا کہ اس کی موجودگی کے بغیر کسی کو قتل نہ کرنا چنانچہ وہ اس کو دجال کی خدمت میں لے کر روانہ ہو جائیں گے۔وہ مرد مومن دجال کو دیکھتے ہی کہے گا کہ اے لوگو! یہ تو وہی دجال ہے جس کا ذکر حضور ﷺنے فرمایا تھا۔ دجال اس کے متعلق حکم دے گا کہ اس کو کھینچا جائے ، پھر کہے گا کہ اس کو پکڑ کر اس کا سر زخمی کر دو، چنانچہ اس کی کمر اور پیٹ پر بہت مار لگائی جائے گی پھر دجال اس سے کہے گا کہ کیا اب بھی تو مجھ پر ایمان لاتا ہے؟ لیکن اس کا جواب یہی ہوگا کہ تو وہی مسیح کذاب ہے، پھر دجال آرہ م

مدینہ میں دجال کا داخلہ حرام ہوگا اور حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا نزولDajal can not be entered in Madina Manawara.

Image
  مدینہ میں دجال کا داخلہ حرام ہوگا اور حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا نزول ایک غیر معروف صحابی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ حضور ﷺ نے دجال کا تذکرہ کرتے ہوئے فرمایا وہ مدینہ منورہ کی کھاری زمین پر آئے گا کیونکہ مدینہ میں اس کا داخلہ حرام ہوگا، اس وقت مدینہ میں ایک یا دو زلزلے آئیں گے جس سے گھبرا کر ہر منافق مرد عورت اس کی طرف چلا جائے گا پھر دجال شام کا رخ کرے گا اور شام کے ایک پہاڑ پر پہنچے گا جس کی چوٹی پر اس وقت مسلمان پناہ گزین ہوں گے، پہاڑ کے نیچے پڑائو ڈال کر دجال ان کا محاصرہ کر لے گا۔ جب یہ مصیبت طویل ہو جائے گی تو ایک مسلمان کہے گا کہ اے جماعت مسلمین ! تم کب تک اس طرح پڑے رہو گے ۔ دشمن خدا تمہارے پہاڑ کے نیچے پڑائو ڈالے موجود ہے، اب تم دو اچھے امور کے درمیان ہو، شہادت یا غلبہ ، چنانچہ مسلمان موت پر بیعت کر لیں گے اور اللہ جانتا ہے کہ وہ اس میں سچے ہوں گے۔ پھر ان پر ایسا اندھیرا چھا جائے گا کہ انسان کو اپنی ہتھیلی سجھائی نہیں دے گی اور اس دوران حضرت عیسٰی علیہ السلام کا نزول ہو جائے گا۔ جب لوگوں کی آنکھیں دیکھنے کے قابل ہوں گی تو وہ اپنے درمیان ایک زرہ پوش شخص کو پائی

دجال کا رنگ کیسا ہوگا

Image
  دجال کا رنگ کیسا ہوگا اس کا رنگ سفید ہوگا جب کہ بعض صحیح روایات اس کا رنگ سرخ بتایا گیا ہے اور ایک روایت میں اس کا رنگ گندمی ذکر کیا گیا ہے۔ علامہ سید برزنجی ؒ نے حاٖٖفظ ابن حجر ؒ کے حوالے سے ان مختلف احادیث میں تطبیق اس طرح دی ہے کہ ممکن ہے دجال کا رنگ تو گندمی ہو لیکن صاف ہو کیونکہ   بعض اوقات اگر گندمی رنگ صاف ہو تو اس کو سرخی سے بھی تعبیر کر دیتے ہیں اس لیے کہ گندمی رنگ کے بہت سے لوگوں کے رخسار سرخ ہی رہتے ہیں (الاشاعہ ص 260) حافظ ابن کثیر ؒ نے طبرانی کے حوالہ سے حضرت عبداللہ بن مغنم رضی اللہ عنہ کی روایت نقل کی ہے کہ حضور ﷺ نے فرمایا: " اس بات میں تو کوئی خفاء اور پوشیدگی نہیں کہ دجال مشرق سے نکلے گا اور شروع میں حق کی طرف لوگوں کو دعوت دے گا، لوگ اس کی اتباع کریں گے اور حق کو لوگوں کے سامنے گاڑ کر اس پر قتال کر کے لوگوں پر غالب آجائے گا،یہ سلسلہ اسی طرح چلتا رہے گا یہاں تک کہ وہ کوفہ آجائے گااور اللہ کے دین کو غالب کر اس پر عمل پیرا ہوگا اور لوگ اس کی اتباع کریں گے اور اس سے محبت کرنے لگیں گے کہ ایک دن یہ کہے گا کہ میں نبی ہوں اس کے دعویٰ نبوت کو سن کر ہر عقلمند گھ

دجال حکم دے گا تو بارش ہوجائے گی۔

Image
دجال حکم دے گا تو بارش ہوجائے گی۔ 1۔ دجال آسمان کو حکم دے گا تو بارش برسنا شروع ہو جائے گی، زمین کو حکم دے گا تو وہ اپنی تمام پیداوار باہر نکال کر رکھ دے گی، اسی طرح کسی ویرانے پر وہ کتابیں جن میں دجال کا خاطر خواہ ذکر موجود ہے۔ 1۔ المسیح الدجال والاحداث المشیرۃ لنھایۃ العالم(داراالفضیلۃ قاہرہ) 2۔ المسیخ الدجال حقیقۃ لاخیال (مکتبۃ القرآن قاہرہ) 3۔ المسیح الدجال و نزول عیسی بن مریم علیہ السلام(مکتبۃ الصفاقاھرہ) 4۔ المسیح الدجال منبع الکفر و الضلال و ینبوع الفتن والادجال (مکتبۃ السنہ قاھرہ) اس کے علاوہ بخاری شریف میں امام بخاری ؒ دجال پر ایک خاص باب بھی باندھا ہے اور پوری بخاری شریف میں 51 مرتبہ لفظ دجال آیا ہے۔ مسلم شریف میں امام مسلم ؒ نے دجال پر ایک خاص باب بھی باندھا ہے اور پوری مسلم شریف میں لفظ 65 مرتبہ آیا ہے۔ اور ابو داءود میں امام ابو دءود نے دجال پر ایک خاص باب بھی باندھا ہے اور پوری ابو دائود شریف میں لفظ دجال 29 متربہ آیا ہے۔ جامع  ترمذی میں امام ترمذی نے دجال پر ایک خاص باب باندھا ہے اور پوری جامع ترمذی میں لفظ دجال 28 مرتبہ آیا ہے۔ سنن نسائی میں امام نسائی ؒ نے چند روایات ہ

بندوں کے امتحان کے لئے دجال کو پیدا کیا ہے

Image
  دجال بندوں کے امتحان کے لئے دجال کو پیدا کیا ہے اور دجال کانا ہوگا امام ابن کثیر ؒ نے دجال سے متعلق مروی احادیث کا ایک بہت بڑا ذخیرہ جمع کرنے کے بعد تحریر فرمایا ہے۔ "دجال بنی آدمی میں کا ایک شخص ہوگا جس کو اللہ تعالیٰ نے آخر زمانے میں اپنے بندوں کے امتحان کے لئے پیدا کیا ہے اس کے ذریعے بہت سے لوگ گمراہ ہو جائیں گے اور بہت سے راہ   راست پر آجائیں گے اور گمراہ ہونے والے فاسق ہی ہوں گے" (النھایۃ تحقیق ابو محمد اشرف بن عبدالمقصود ص 142) دجال کا نسب نامہ کتب حدیث و سیرت میں ایک مشہور کاہن کا نام ملتا ہے اور وہ ہے شق بقول بعض حضرات کے دجال اسی شق نامی کاہن کی اولاد میں سے ہوگااور بعض حضرات کی رائے یہ ہے کہ خود ہی شق ہوگا۔ اس کی ماں ایک جنیہ تھی جو اس کے ہونے والے باپ پر عاشق ہو گئی اور اس کا ثمرہ شق کی صورت میں نکلا، شیطان اس کے بڑاے عجیب عجیب کام کرتے تھےجس کی وجہ سے حضرت سلیمان علیہ السلام نے اس کو قید کر دیا اور اب یہ کسی جزیرے میں جکڑا ہوا ہے۔   (الاشاعہ ص 258) دجال کا حلیہ بخاری شریف میں مروی حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ کی یہ روایت پیش کی جاسکتی ہے

ایمان لانا نفع نہیں دے گا اگر یہ تین چیزیں ظاہر ہو جائیں۔

Image
  بسم اللہ الرحمٰن الرحیم دجال ایمان لانا نفع نہیں دے گا اگر یہ تین چیزیں ظاہر ہو جائیں۔ پورے قرآن پاک میں دجال کا لفظ نہیں آیا۔ کچھ آیات میں اس کا اشارہ ملتا ہے۔امام مسلم   نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ حصور پاک ﷺ نے فرمایا   (صحیح مسلم ۔ حدیث نمبر 398، ترمذی 3072) "تین چیزیں ایسی ہیں کہ جب وہ ظاہر ہو جائیں تو کسی ایسے نفس کو اس کا ایمان لا نا نفع نہ دے گا جو پہلے سے ایمان نہ لایا ہو یا اپنے ایمان میں کوئی نیکی نہ کمائی ہو۔ 1۔ مغرب سے سورج کا نکلنا    2۔ دجال        3۔ دابۃ الارض۔ ومن کل شئی خلقنا زوجین اللہ تعالیٰ نے ہر چیز کے جوڑے بنائے ہیں۔ اللہ پاک نے ہر چیز کی ضد بنائی ہے حضرت عیسیٰ علیہ السلام آسمان دنیا سے نزول فرمائیں گے اور دجال کا جہنم رسید کریں گے۔ اور قرآن پاک میں بھی ذکر آیا ہے۔   (النسا ء 159) اور اہل کتاب میں سے ہر شخص حضرت عیسیٰ السلام کی وفات سے پہلے مسلمان ہو جائے گا۔ خاتم الحدیث حضرت مولانا محمد ادریس کاندھلوی ؒ اس آیت کے تحت اپنی شہرہ آفاق تفسیر معارف القرآن میں تحریر فرماتے ہیں: یعنی حضرت عیسیٰ علیہ السلام ابھی آسمان میں زندہ

ایک سلام کہنے سے میری زندگی بچ گئی۔

Image
ایک سلام کہنے سے میری زندگی بچ گئی۔   ہمارا گھرحضرت مخدوم بہاؤ دین سہروردی المشہور بابا گھوڑے شاہ دربا ر کے   پاس   واقع ہے۔ بابا جی مادر زاد ولی تھے۔ بچپن میں ان کو گھوڑے بہت پسند تھے۔ اس لئے لمبا عرصہ لوگ گھوڑے چڑھاتے رہے ہیں۔ آپ کا ایک واقعہ کاذکر کرتا ہوں۔ بچپن میں بابا جی اور زمینداروں کے بچے کھیل رہے تھے۔ اُن سب کے پاس گھوڑے تھے۔ اور بابا جی کے پاس کوئی گھوڑا نہیں تھا۔ چوہدری کے بچوں نے شرط لگائی کہ سب سے پہلے ٹبے پر کون پہنچتاہے۔یہ ٹبہ عین اُس جگہ پر ہے جہاں اب آپ کا دربار ہے۔ سب چوہدریوں کے بچے گھوڑوں پر بیٹھے تھے مگر بابا جی ایک مٹی کی دیوار پر بیٹھے تھے۔ دوڑ شروع ہوگئی سب اپنے گھوڑوں پر بیٹھ کر بھاگنا شروع کر دیا۔ لیکن بابا جی نے اپنی مٹی کی دیوار سے کہا چل میرے گھوڑے اور دیوار نے چلنا شروع کر دیا اور سب بچوں سے پہلے پہنچ گئے۔سب بچے حیران رہ گئے۔ ولی للہ کا بیٹا تھاتو ولی اللہ کے بیٹے میں تو یہ کرامات تو ہونی ہی تھیں۔ کرامات کا سلسلہ چلتا رہاتو آپ کے والد محترم نے اللہ سے دعا کی کہ آپ ان کو اپنی زمین میں سمو لیں ورنہ یہ سب راز وں سے پردہ اُٹھا لیں گے۔ زمیں کا منہ کھلا اور آ

حضرت سید میراں فخرالدین شاہ حسین ز نجانی ؒ

Image
  بسم اللہ الرحمن الراحیم   آفتاب اولیا مہتاب اولیا سینہ میراں حسین ؒاُم الکتابِ اولیا   حضرت سید میراں فخرالدین شاہ حسین ز نجانی ؒ المعروف سید میراں حسین زنجانی ؒ کا دربارشمالی لاہور کے چاہ میراں کے علاقے میں واقع ہے۔ مصری شاہ اور لاہور ریلوے اسٹیشن سے بھی قریب ہیں اور اس علاقے کو میراں دی کھوئی بھی کہا جاتا ہے۔آپ ایران کے شہر زنجان میں 347 ہجری میں پیدا ہوئے۔اور آپ کا وصال387 ہجری میں ہوا۔ آپ برِصغیر پاک و ہند کے سب سے قدیم اولیامیں سے ہیں جنہوں نے اسلام کا نور لاہور میں پھیلایا۔حضرت سید علی بن عثمان الہجویری داتا گنج بخش ؒ آپ کے پیر بھائی ہیں۔   گنج بخش فیض عالم مظہر نورِخُدا ناقصاں را پیر ِکامل کاملاں را راہنما   جب آپ کے پیرومرشدحضرت شیخ ابو الفضل محمد بن الحسن ختلی ؒ نے آپ کوتبلیغِ اسلام کے لئے لاہور تشریف لے جانے کا کہا تو آپ نے کہا کے میرے بڑے پیر بھائی لاہور میں موجود ہیں لیکن پھر بھی آپ نے کہا آپ جاؤ۔ آپ رات کو لاہور پہنچے اور جب صبح ہوئی تو ایک جنازہ گزر رہا تھا آپ نے پوچھا تو معلوم ہوا کہ وہ جنازہ حضرت سید میراں حسین زنجانیؒ کا ہے تب آپ کو معلوم ہوا اور

حضرت سید علی بن عثمان الہجویری داتا گنج بخش

Image
بسم اللہ الرحمن الراحیم حضرت سید علی بن عثمان الہجویری داتا گنج بخش ؒ  کی ولادت با سعادت 400 ھ افغانستان کے شہر غزنی میں ہوئی آپ کے ننھیال گاؤں ہجویر میں آباد تھا اور ددھیال گاؤں جلاب میں آباد تھا۔ آپ کے والد گرامی کی قبر مبارک غزنی میں ہے اور ولدہ ماجدہ کی قبر ہجویر میں ہے آپ حسنی و حُسینی سید تھے۔ ابتدائی تعلیم و تربیت اپنے گھرانے میں حاصل کی اور بعد میں حصول علم کے لیے بغداد،فارس، مدائن،کوہستان، آزربائی جان، طبرستان، خوزستان اور ماورالنہر کے مشہور علماء و مشائخ سے فیضیاب ہوتے ہیں۔آپ نے تفسیر حدیث و فقہ پر عبور حاصل کیا۔ پھر آپ نے مرشد کی تلاش شروع کردی۔ آپ کی ملاقات حضرت شیخ ابو الفضل محمد بن حسن ختلی سے ہوگئی۔     حضرت خواجہ معین الدین چشتی اجمیریؒ  جب لاہور تشریف لائے تو آپ نے آپ کے دربار پر چلہ پورا کرنے کے بعد واپس جانے سے پہلے یہ شعر ادا کیے   گنج بخش  فیض عالم  مظہر نورِخُدا ناقصاں را پیر ِکامل کاملاں را راہنما   اس لئے آپ کو گنج بخش کے لقب سے پکارا جا تا ہے۔ آپ کے پیرومرشدحضرت شیخ ابو الفضل محمد بن الحسن ختلی ؒ نے آپ کوتبلیغِ اسلام کے لئے لاہور تشریف لے جانے کا کہا  تو آپ نے

The fire would burn in the grave قبر میں آگ بڑھک اُٹھتی۔

Image
  قبر میں آگ بڑھک اُٹھتی۔ خانہ بدوش فیملی نے دیہات سے تھوڑا الگ ریگستانی علاقے میں خیمہ لگا کر رہائش اختیار کرلی جس میں ایک مرد ایک عورت اور ایک بچہ تھا۔ کچھ عرصہ سے رہ رہے تھے۔ اچانک اُس خیمہ سے رونے کی آواز آنے لگی۔ دیہاتیوں نے معلوم کیا تووہ مرد مر چکا تھا۔ گائوں کے لوگوں نےکفن دفن کا انتظام کیااور جنازہ قبرستان کی طرف لے گئے۔ قبر کھودنے کے بعد جب میت کو قبر میں اُتارنے لگتے تو آگ بڑھک اُٹھتی۔ اسی طرح دوسری قبر کھودی اور تیسری کھودی یہی معاملہ پیش آیا۔ تو گائوں والوں نے اُس کو آگ کے سپرد کرکے واپس گائوں آگئے گائوں والوں نے واپسی پر خیمے میں رہنی والی عورت کو آگ والہ معاملہ سنایا اور گائوں والوں نے پوچھا کہ اس بندے نے کیا گناہ کیا تھا کہ قبر میں آگ بڑھک اُٹھتی تھی۔ تو عورت نے کہا کہ مرنے والا میرا بھی باپ ہے اور میرے بیٹے کا بھی باپ ہے۔   The fire would burn in the grave.   The nomadic family set up camp in a desert area a short distance from the village, with a man, a woman and a child. Had been living for some time. Suddenly there was a cry from the tent. The village

Fragrances came from the grave قبر سے خوشبوکیوں آتی تھی۔

Image
قبر سے خوشبوکیوں آتی تھی۔ قبرستان میں ایک پرانی قبر تھی اور عرصہ دراز سے اس قبر پو کوئی حاضری بھی نہیں دیتا تھا۔ ایک دن گورکند اُس قبر کے ساتھ والی قبر کھود رہا تھا کہ اس قبر کا کچھ حصہ نظر آگیا قبر کے اندر کفن بالکل ٹھیک حالت میں تھا اور قبر سے بہت اچھی خوشبو آرہی تھی۔ گورکند پریشان ہو گیا کہ یہ کسی ولی اللہ کی قبر ہو گی۔ تو اُس نے جلدی جلدی بند کر دی۔ کچھ عرصہ بعد ایک دفعہ کوئی حاضر ہوا۔ گورکند نے اُس سے پوچھا کہ یہ کون ہیں ۔ سارا معاملہ اُس کو سنایا اور کہا ان کی قبر سے بہت خوشبو آتی ہے۔ انہوں ایسا کیا نیک عمل کیا تھا۔ پہلے تو وہ چُپ رہا۔ پھر اُس نے بتا یا کہ جب میں باہر سے تعلیم پوری کر کے آیا تو میرے گھر والوں نے زبردستی شادی ان سے کردی۔ اور میری ایک نہیں مانی۔ ھانکہ میں شادی کے قابل نہیں تھا۔ جب میری اس لڑکی سے شادی ہوگئ اور جتنی دیر یہ میری بیوی رہی اس نے یہ راز کسی کو نہیں بتا کہ میرا شوہر شادی کے قابل نہیں ہے۔ یہ بہت نیک خاتون تھی۔ اور میرے راز کا پردہ رکھا۔ اس لئے ان کی قبر سے خوشبو آتی ہے۔   جو شخص کسی کا پردہ رکھتا ہے تو اللہ تعالی اس کو جنت میں عالیٰ مقام دیتا ہے۔     Fr