حضرت سید علی بن عثمان الہجویری داتا گنج بخش







بسم اللہ الرحمن الراحیم

حضرت سید علی بن عثمان الہجویری داتا گنج بخش ؒ  کی ولادت با سعادت 400 ھ افغانستان کے شہر غزنی میں ہوئی آپ کے ننھیال گاؤں ہجویر میں آباد تھا اور ددھیال گاؤں جلاب میں آباد تھا۔ آپ کے والد گرامی کی قبر مبارک غزنی میں ہے اور ولدہ ماجدہ کی قبر ہجویر میں ہے آپ حسنی و حُسینی سید تھے۔

ابتدائی تعلیم و تربیت اپنے گھرانے میں حاصل کی اور بعد میں حصول علم کے لیے بغداد،فارس، مدائن،کوہستان، آزربائی جان، طبرستان، خوزستان اور ماورالنہر کے مشہور علماء و مشائخ سے فیضیاب ہوتے ہیں۔آپ نے تفسیر حدیث و فقہ پر عبور حاصل کیا۔ پھر آپ نے مرشد کی تلاش شروع کردی۔ آپ کی ملاقات حضرت شیخ ابو الفضل محمد بن حسن ختلی سے ہوگئی۔

 

 حضرت خواجہ معین الدین چشتی اجمیریؒ  جب لاہور تشریف لائے تو آپ نے آپ کے دربار پر چلہ پورا کرنے کے بعد واپس جانے سے پہلے یہ شعر ادا کیے

 

گنج بخش  فیض عالم  مظہر نورِخُدا

ناقصاں را پیر ِکامل کاملاں را راہنما

 

اس لئے آپ کو گنج بخش کے لقب سے پکارا جا تا ہے۔ آپ کے پیرومرشدحضرت شیخ ابو الفضل محمد بن الحسن ختلی ؒ نے آپ کوتبلیغِ اسلام کے لئے لاہور تشریف لے جانے کا کہا  تو آپ نے کہا کے میرے بڑے پیر بھائی لاہور میں موجود ہیں لیکن پھر بھی آپ نے کہا آپ جاؤ۔ آپ رات کو لاہور پہنچے اور جب صبح ہوئی تو ایک جنازہ گزر رہا تھا آپ نے پوچھا تو معلوم ہوا کہ وہ جنازہ حضرت سید میراں حسین زنجانیؒ کا ہے تب آپ کو معلوم ہوا اور جان گئے کہ مر شد ابو الفضلؒ نے آپ کو لاہور کیوں بھیجاتا کہ تبلیغ اسلام اور روحانی سلسلہ قائم رہے۔ اور لاہور کے گوالوں کو مسلمان کیا۔اور آپ لاہور کے قطب بنے۔

 آپ نے رائے راجوجوگی کو کیسے مسلمان کیاواقع کچھ اس طرح سے ہے کہ ایک بورھی عورت سر پر دودھ کا مٹکا لے کر گزرتی۔ آپ نے فرمایا کہ یہ دودھ مجھے بیچ دو۔یہ دودھ میں نہیں دے سکتی کیونکہ یہ دودھ مجھے راجو جوگی کو دیتی ہوں اگر نہ دوں تو جانوروں کے تھنوں سے خون آنا شروع ہو جا تا ہے۔ آپ ہنسنے لگے اور کہا اگر یہ دودھ تم ہم کو دے دو گی تا اللہ تعالیٰ کے فضل سے تمہاری گائیں بہت زیادہ دودھ دیں گی۔اور جانوروں کو بھی کچھ نہیں ہوگا۔ اُس عورت نے وہ دودھ آپ کو دے دیا انہوں نے اُس دودھ میں سے تھوڑا پی لیا اور باقی کو دریا میں بہا دیا۔ جب عورت گھر واپس آئی اور جانوروں کو دودھ دھوہا تو جونوروں نے اس قدر زیادہ دودھ دیاسارے برتن بھر گئے اور یہ بات پورے گاؤں میں پھیل گئی اور لوگوں نے دو ر دراز کے علاقوں سے دودھ لا نا شروع کر دیا اور آپ تھوڑا سے دودھ پی کر باقی دودھ دریا میں بہا دیتے جب ان لوگوں نے اپنے جانوروں کا دودھ دھوہا تو جونوروں نے بہت دودھ دیا۔ اب کو ئی بھی رائے راجو جوگی کی طرف رُخ نہیں کرتا۔  رائے راجو جوگی کو جب اس بات کا علم ہو تو بہت پریشان ہوا  اور آپ کے پاس آکر کہنے لگا دودھ تو آپ نے ہمارا بند کروادیا ہے اب میں آپ کا کوئی اور کمال دیکھنے آیا ہوں آپ نے فرمایا میں کوئی جادوگر نہیں ہوں تم کو کوئی کمال دیکھاؤں ایک عاجز انسان ہوں تم اگر کوئی کمال دیکھا سکتے ہو تو دیکھاؤاُس جوگی نے بھی بہت ریاضتیں اور عمل کئے تھے وہ آپ کے سامنے ہوا میں اُڑنے لگاتو آپنے اپنی جوتی مبارک اُ س کے طرف پھینک دی او ر وہ جوتی اُس کے سر پر پڑنے لگی اور حق باطل پر غالب آگیااور آپ سے معافی مانگ لی اسلام قبول کر لیااور آپ کی بیعت کر لی اور بیعت کے بعد آ پ کی روحانی اور باطنی اصلاح کی آپ سے تربیت حاصل کرنے کے بعد تو رائے راجو صوفیا کی تاریخ میں شیخ ہندی  ؒ  کے نام سے مشہور ہوئے۔ کشف المحجوب آپ کی مشہور کتا ب ہے۔

ُُشہزادہ دارالشکوہ نے سفینہ ۃالاولیامیں لکھا ہے کہ آپ نے جو مسجد تعمیر کروائی اس کا محراب دوسری مسجد کی نسبت جنوب کی طرف زیادہ تھااُس زمانہ کے علماء نے کہا کہ قبلہ درست نہیں ہے۔ آپ نے تمام علماء کرام کو دعوت دی اور خود امام بن کر نماز پڑھائی۔ آپ نے تمام نمازیوں سے کہا اب دیکھیں کعبہ کی سمت۔ کعبہ سامنے نظر آرہا تھااور قبلہ کو سامنے دیکھ کر تمام علماء نے معذرت کر لی اور یہ واقعہ بھی آپ کی وجہ شہرت بنی۔

آپ کی تصانیف میں منہاج الدین، کشف الاسرار،  دیوان علی اور کشف المحبوب  بہت مشہور ہیں۔ حضرت نظام الدین اولیاء نے فرمایا ہے کہ جس کا کوئی مرشد نہیں اس کے لیے کشف المحبوب مرشد کامل ہے۔

آپ کا وصال 465ھ میں ہوا اور آپ کی نماز جنازہ حضرت شیخ ہندی نے پڑھائی۔

 

 

 

Popular posts from this blog

Benefit of Miswak (My Personal Experience).

HOT WATER CURED MY BLOOD PRESSURE AND MELT YOUR FAT.

The Supplier's address and contact Nos. of Fabric | Yarn | Chemicals | Pharma | Leather | Fashion